لندن،8جون؍(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)برطانیہ میں عام انتخابات کے لیے پولنگ کا آغاز ہو گیا ہے اور جمعرات کو کروڑوں برطانوی شہری ملک میں نئی حکومت کے قیام کے لیے اپنا حقِ رائے دہی کا استعمال کیا۔ پولنگ کا آغاز برطانوی وقت کے مطابق صبح سات بجے ہوا اور رات دس بجے تک جاری ررہا۔ پورے ملک میں ان انتخابات کے لیے 40ہزار پولنگ مراکز قام کیے گئے ہیں۔ان انتخابات میں ایک بار پھر کنزرویٹو پارٹی اور لیبر پارٹی کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔ برطانوی عوام اس الیکشن میں پارلیمان کے ایوان زیریں یعنی دارالعوام کے لیے 650ارکان منتخب کریں گے۔ کسی سیاسی جماعت کو ان انتخابات میں اکثریت حاصل کرنے کے لیے دارالعوام کی کم از کم 326سیٹیں جیتنا ضروری ہیں۔اس بار تقریباً چار کروڑ 69لاکھ افراد رجسٹرڈ ووٹرز ہیں جو ووٹ ڈالیں گے جبکہ سنہ 2015کے عام انتخاب میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد چار کروڑ 64لاکھ تھی۔ بعض ووٹر ڈاک کے ذریعے اپنا ووٹ پہلے ہی ڈال چکے ہیں۔ گذشتہ عام انتخاب میں 16فیصد سے بھی زیادہ لوگوں نے ڈاک کے ذریعے اپنا ووٹ ڈالا تھا۔
2015کے انتخاب میں، جب کنزر ویٹیو پارٹی نے 331سیٹیں حاصل کی تھیں، ووٹنگ کی شرح 66.4فیصد تھی۔ شام دس بجے تک ووٹ ڈالنے کا وقت ہے لیکن حکام کے مطابق جو افراد اس وقت تک قطار میں لگ چکے ہوں گے انھیں دس بجے کے بعد بھی ووٹ ڈالنے کی اجازت ہوگی۔ووٹنگ مکمل ہونے کے فوراً بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع ہو جائے گا اور امکان اس بات ہے کہ بعض حلقوں کے نتائج رات کو ہی آ جائیں گے تاہم مکمل نتائج جمعے کی دوپہر تک سامنے آئیں گے۔